کراچی: بلدیہ جنوبی کی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بلدیہ ٹائون زون کی12 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی18سے زائد کچرا اٹھانے والی گاڑیاں و مشینری ایک برس سے فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے مواچھ گوٹھ کے قریب واقع آٹو ورکشاپ میں ناکارہ ہوگئیں۔ بلدیہ ٹائون کے مختلف علاقوں میں لگے کچرے کے ڈھیر اٹھانے کیلئے دیگر ٹائونز کے علاقہ سے کے ایم سی گاڑیاں طلب کی جا رہی ہیں، ذرائع کے مطابق بلدیہ ٹائون کے شعبہ انجینئر نگ نے ڈیڑھ برس قبل مرمت کیلئے3سے4 کروڑ روپے جاری کرنے کی سفارش کی تھی، تاہم اب تک فنڈز جاری نہ ہونے کے باعث ٹریکٹر، شاول، ٹریکٹر ٹرالی، ڈمپر، والوو، ٹی آر، ری فیوز وین ، واکٹ اور دیگر قیمتی گاڑیاں ورکشاپ میں کھڑی ناکارہ ہو رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع غربی انتظامیہ کی توجہ بلدیہ ٹائون کے بجائے صرف سائٹ ٹائون پر ہے، جبکہ گاڑیوں کی مرمت کیلئے فنڈز بھی ہیں، سجن یونین کے صدر ذوالفقار شاہ نے بتایا کہ ملازمین ضلع جنوبی کی انتظامیہ کی جانب سے گاڑیوں کی مرمت سمیت ٹیکنیکل ملازمین میں18 ماہ کے اوور ٹائم کی ادائیگی، یونیفارم کیس پے منٹ، صابن ڈسٹر اور برش سے بھی محروم ہیں۔ ریٹائرڈ ہونے والوں اور وفات پانے والے ملازمین کے ورثاء کو لیوانکیشمنٹ و فنانشیل اسٹینس کے واجبات نہیں دئے جا رہے ہیں، ایڈمنسٹریٹر کمشنر بلدیہ غربی نے گاڑیوں کی مرمت کے فنڈز اور ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل فوری حل نہ کئے تو پھر ملازمین احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔