کراچی: سابق آئی جی اسلام آباد نے سندھ کی جیلوں میں جعلی قیدیوں کے انکشاف پر تھانوں اور عدالتوں میں بائیو میٹرک سسٹم نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے کہا کہ میں نے کم ہی ایسا دیکھا ہے کہ ایک ملزم کی جگہ اس ملزم کا ہم نام جس کی ولدیت بھی ایک جیسی ہوں، غلطی سے رہا کردیا جاتا ہے۔ سابق آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ یہ ممکن ہے کہ سندھ کی جیلوں میں وڈیرے اپنی سزا مکمل کرانے کے لئے کسی مزارعین کو اپنی جگہ جیل میں بھیج دیتے ہیں، حالانکہ یہ بڑا جرم ہے، اور اس خطرناک کام میں بہت سے رکاوٹیں بھی حائل ہوتی ہے، کیونکہ پولیس جب کسی ملزم کو پکڑ کر عدالت میں پیش کرتی ہے، اور وہ روزانہ عدالت کے رو برو پیش ہوتا ہے، بعد ازاں انہیں جیل منتقل کیا جاتا ہے، جیل منتقل ہونے کے بعد قیدی کے فنگر پرنٹس ایف آئی اے کو بھیج دیئے جاتے ہیں، اس کے علاوہ جیل کا اپنا سسٹم ہوتا ے ،جہاں اس کے فنگر پرنٹس لئے جاتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ایسا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔