کراچی میں ٹرانسپورٹ کا برا حال، شہری ٹوٹی پھوٹی بسوں کی چھتوں اور گیٹ پر لٹک کر سفر کرنے پر مجبور،آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کے مطابق کم از کم چالیس ہزار بسوں کی ضرورت والے شہر میں اس وقت محض چھ ہزار بسیں، کوچز اور منی بسیں رواں دواں ہیں۔ شہری چنگچی اور ٹوٹی پھوٹی اور کھٹارا بسوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔شہر میں اس وقت وفاقی حکومت کا گرین لائن، صوبائی حکومت کا ایدھی لائن منصوبے سست روی سے زیر تعمیر ہیں لیکن ماہرین کے مطابق جب تک تیز رفتاری سے ماس ٹرانزٹ سسٹم کے دیگرریڈ لائن، یلولائن اور بلولائن سمیت دیگر منصوبے شروع نہیں کیے جاتے شہریوں کے لیے ٹرانسپورٹ کی پریشانی مکمل ختم ہونا نا ممکن ہے۔