حکومت اور ہیلتھ ملازمین کے درمیان مذاکرات کے بعد سندھ حکومت نے مطالبات جزوی طور پر ماننے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔سندھ حکومت کی جانب سے کووِڈ رسک الاؤنس بحال نہیں کیا جائے گا، جس کے لیے ہیلتھ ورکرز 33 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور انھوں نے سندھ بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز میں تالے ڈال رکھے ہیں۔ہیلتھ ملازمین آج اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کریں گے، مذکراتی کمیٹی کے مطابق سندھ حکومت 2 سالوں میں رسک الاؤنس کی مد میں 48 ارب سے زائد دے چکی ہے، مذاکرات میں فیصلہ ہوا کہ ہیلتھ ورکرز کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔
گزشتہ ایک مہینے سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث سندھ بھر کے مریضوں اور ان کے ورثا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ترجمان وائی ڈی اے ڈاکٹر محبوب نے بتایا کہ ان کی جانب سے دیگر صوبوں کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں، حکومت فوری طور پر کمیٹی تشکیل دے کر دیگر صوبوں جتنی مراعات سے متعلق ڈرافٹ کو حتمی شکل دے۔
انھوں نے کہا وزیر بلدیات کی جانب سے اعلان کے بعد دھرنا ختم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا