جماعت اسلامی پاکستان محمد حسین محنتی نے کہا کہ جونا گڑھ کے نواب نے مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا ۔نظریہ پاکستان کو پذیرائی جونا گڑھ کی ریاست نے دی ہے۔ہندوستان نے جونا گڑھ کی ریاست کا الحاق پاکستان کے ساتھ تسلیم نہیں کیا ۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔جونا گڑھ کمیونٹی کو عہدوں میں حصہ دیا جانا چاہیے۔ مصطفی ویلفئیر سوسائٹی کے چئیر مین حاجی حنیف طیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے جونا گڑھ پر غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے ۔حکمران پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا دعوی کرتے ہیں ۔ جونا گڑھ حقیقی طور پر فلاحی ریاست تھی۔تعلیم و صحت سمیت دیگر سہولیا مفت میسر تھیں ۔جونا گڑھ کو مسئلہ نصاب میں شامل کیا جائے تا کہ نوجوان نسل آگاہ ہوں ۔ جونا گڑھ کے نواب کی قربانی عوام کو معلوم ہوگی تو عوام قربانی دینے کو تیار ہوگی