برصغیر پر انگریزوں کی حکمرانی کے دنوں میں کافی شہروں میں مختلف مقامات پر کلاک ٹاورز بنائے گئے تھے۔ یہ کلاک ٹاورز مارکیٹوں میں لگے ہوتے تھے، جس کی وجہ سے یہاں لوگوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور ہر وقت چہل پہل رہتی تھی۔ لیکن اس زمانے کی اچھی بات یہ تھی کہ ان کلاک ٹاورز کی نہ صرف دیکھ بھال ہوتی تھی بلکہ انہیں اہم بھی سمجھا جاتا تھا۔
آج ہمارے شہروں میں اکا دکا ہی کلاک ٹاور ہی ہیں جو بہتر حالت میں ہیں اور ان گھنٹہ گھروں میں نصب گھڑی کی سوئیاں حرکت کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔
کراچی کبھی ’عروسہ ایشیا‘ رہا ہے، مگر آج اس کی حالت کافی بدحال نظر آتی ہے، انگریزوں کے زمانے میں تعمیر کی گئی عمارات آج خستہ حالی کا شکار ہیں،جس کی وجہ سے اس شہر کا حسن ماند پڑ گیا ہے۔