انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 5 سال بعد نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کے خلاف نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ 14 جنوری کو محفوظ کیا تھا جسے اب سنادیا گیا ہے۔
راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بریانسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راشد مصطفیٰ سولنگی نے اپنے مختصر فیصلے میں راؤانوارسمیت تمام ملزمان کیخلاف شواہد ناکافی قرار دیتے ہوئے انہیں بری کردیا ہے۔نقیب اللہ قتل کیس میں مدعی کے وکیل صلاح الدین پہنور نے عدالتی فیصلہ چیلنج کرنےکا اعلان کردیا۔صلاح الدین پہنور نے کہا کہ کیس میں پولیس والوں نے کوئی تعاون نہیں کیا ہے، بیانات سے منحرف ہونےوالےپولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔عدالتی فیصلہ سننے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے راؤ انوار نے کہا کہ جھوٹا کیس انجام کو پہنچ گیا، چیف جسٹس ثاقب نثار نے مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا 25 لوگوں کو کیس میں ملوث کیا گیا جو بے گناہ تھے