کراچی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت کو دس سال ہو گئے ہیں۔ سندھ میں 1800 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے کے باوجود بھی صوبے کا برا حال ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے ثمر علی خان اور ڈاکٹر سیما ضیا کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارہ سو اکسٹھ کا پولیس کا قانون آج بھی سندھ میں نافذ ہے، لیکن اس میں تاحال کوئی ریفارمز نہیں ہوئے۔ اندرون سندھ میں پولیس گردی آج بھی جاری ہےانہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ان کرپٹ ایس ایچ اوز کو تعینات کیا ہے جو ان کے نوکر ہیں۔ 2017ء میں شہریوں سے 25 ہزار 400 موبائل فونز چھینے گئے ہِیں۔ 2017ء میں شہریوں سے ان کی قیمتی اشیاء کی چھینا جھپٹی عروج پر رہی ہے۔رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت 2018ء کے انتخابات کی تیزی سے تیاری کر رہی ہے۔ پی پی پی کی جانب سے آئی جی سندھ کو تبدیل کرنے کی کوشش کا مقصد آزادی سے صوبے میں کرپشن کرنا ہےخرم شیر زمان نے مزید کہا کہ سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا تھا۔ حکومت سندھ نے تعلیم پر اربوں روپے خرچ کیے ہیں، اس کے باوجود اسکول بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس وقت سے ڈر لگتا ہے کہ جب کراچی کے شہری حصول تعلیم کیلئے پشاور جائیں گے۔