پکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے پارٹی صفوں میں زلزلہ لانے والے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس نے سوشل میڈیا پر کئی اور حوالوں سے بھی بحث چھیڑدی۔ واوڈا نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کو قتل کیا گیا اوراس قتل کے پیچھے حکومت کا ہاتھ نہیں تھا۔عمران خان کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور پی ٹی آئی کا لانگ مارچ خونی ثابت ہوگا، واوڈانے مزید کہا کہ ارشد شریف کے قتل میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں، جس کا کردار ہے وہ آپ کو آئندہ آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا۔ سوشل میڈیا پر فیصل واوڈاکے دعووں کے جواب میں صارفین نے ایک نقطہ یہ نکالا کہ پی ٹی آئی پالیسیوں سے انحراف کرنے والا اگلا رہنما کون ہوگا۔ جہاں اس حوالے سے اسد عمر، شاہ محمود قریشی سمیت دیگرمرکزی رہنماؤں کے نام لیے گئے وہیں سابق وزیرداخلہ اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ ، پی ٹی آئی کے اہم اتحادی شیخ رشید کا نام اتنا سرفہرست رہا کہ ٹوئٹرٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ عمران خان کے خلاف جانے والوں ممکنہ افراد میں شیخ رشید کا نام ٹاپ پررہنے کی بڑی وجہ سوشل میڈیا پرپھیلائے جانے والے کچھ اسکرین شاٹس بنے جنہیں شیئرکرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کے بعد اب شیخ رشید لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔ متعدد صارفین نے اسدعمر، شیخ رشید اور شاہ محمود قریشی کا نام لیتے ہوئے عمران خان کو ان سے محتاط رہنے کا پیغام دیا۔ لیکن کیا واقعی شیخ رشید لانگ مارچ میں شرکت نہیں کررہے۔۔۔۔ نہیں، ایسی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں کیونکہ اپنا نام ممکنہ منحرف افراد کی فہرست میں سب سے اوپر دیکھ کر انہوں نے علی الصبح آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ویڈیوپیغام میں واضح کیا کہ وہ لانگ مارچ میں شرکت کررہے ہیں۔ شیخ رشید کے اس ویڈیو پیغام کے بعد پی ٹی آئی کے حامی بیشتر صارفین نے ٹویٹس میں کہا کہ امید ہے جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والوں کی تسلی ہوگئی ہوگی۔