صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے وفاقی وزیر علی زیدی کو ذہنی دبائو کا شکارقرار دے دیا۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سے تلخ کلامی کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مہا چول وزیر کو پہلے اپنی اس کابینہ اور وزیر اعظم سے چینی، گندم، ادویات، پیٹرول اور ایل این جی گیس پر نااہلی کے باعث اس ملک کے 22 کروڑ عوام کی جیبوں پر ڈالے گئے اربوں روپے پر پوچھنا چاہیے۔ نیب اس وقت حکومت کا آلہء کار بنا ہوا ہے اور جو کوئی اس حکومت کو ٹف ٹائم دیگا وہ اس کے خلاف ریفرنس بنارہے ہیں۔ اسٹیل ملز آج بھی سندھ حکومت لینا چاہتی ہے اور اسے چلانا چاہتی ہے، موجودہ نااہل اور نالائق حکومت کی اس دور میں 42 ارب روپے کا خسارہ اسٹیل ملز کی مد میں ہوا ہے پہلے وہ ان کا حساب دیں۔