لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر جنرل عاصم منیر خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں۔ گوجرانوالہ کور کے کمانڈر رہنے کے بعد وہ اس وقت کوارٹر ماسڑ جنرل کے عہدے پر کام کررہے ہیں۔لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کے حوالے سے یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ اُنہوں نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی وزیرِ اعلٰی پنجاب عثمان بزدار اور عمران خان کی اہلیہ کی ایما پر مبینہ کرپشن کی رپورٹس عمران خان تک پہنچائیں۔اطلاعات کے مطابق عمران خان نے اس پر ناپسندیگی کا اظہار کرتے ہوئے اُنہیں عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی۔ جنرل عاصم منیر کے بعدلیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزاسندھ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ملٹری آپریشنز کے عہدے پر کام کرتے رہے ۔اس کے علاوہ چیف آف جنرل سٹاف کے علاوہ جنرل آفیسر کمانڈنگ ( جی او سی) اوکاڑہ کے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے اور اس وقت وہ اولپنڈی کور کے کمانڈر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔لیفٹنٹٹ جنرللیفٹننٹ جنرل اظہر عباس پاکستان آرمی کے موجودہ چیف آف جنرل سٹاف لیفٹننٹ جنرل اظہر عباس روالپنڈی کور کے کمانڈر تھے۔ لیفٹننٹ جنرل اظہر عباس سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے پرسنل اسٹاف آفیسر کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں فیض حمید آئی ایس آئی کے نئے سربراہ بنے تھےلیفٹننٹ جنرل نعمان محمودبلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے لیفٹننٹ جنرل نعمان محمود اس وقت بطور سربراہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کام کررہے ہیں۔تھری سٹار جنرل بننے کے بعد انہیں پہلے آئی جی کمیونی کمیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پھر کورکمانڈر پشاور تعینات کیا گیا۔لیفٹننٹ جنرل فیض حمیداس فہرست میں لیفٹننٹ جنرل فیض حمید بھی شامل ہیں جو ماضی میں بطور آئی ایس آئی چیف بعض وجوہات کے سبب خبروں میں رہے۔بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے فیض حمید جو پہلے کور کمانڈر پشاور تھے حال ہی میں تبادلے کے بعد بہاولپور کور کو کمانڈ کر رہے ہیں۔سیاسی جماعتیں لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کے بطور آئی ایس آئی چیف سیاست میں مبینہ کردار پر سوال اٹھاتی رہی ہیں۔لیفٹننٹ جنرل محمد عامرچار سینئر موسٹ لیفٹننٹ جنرلز میں شامل نہ ہونے کے باوجود جس افسر کا نام اس فہرست میں شامل ہے وہ لیفٹننٹ جنرل محمد عامر ہیں جو اس وقت کورکمانڈر گوجرانوالہ کے عہدے پر کام کر رہے ہیں لیفٹننٹ جنرل محمد عامرمحمد عامر فوج کی آرٹلری رجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں اور ماضی میں وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے ملٹری سیکریٹری کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔